ضربت کے بعد اپنے بیٹوں امام حسن اور امام حسین علیہماالسلام اور تمام انسانیت کے نام حضرت علی علیہ السلامؑ کی وصیت:
- میں تم دونوں کو تقوائے الہی کی وصیت کرتا ہوں۔
- اور دنیا کی طرف مائل نہ ہونا خواہ وہ تمہاری طرف مائل ہو۔
- اور دنیا کی جو چیز تم سے روک لی جائے اس پر افسوس نہ کرنا۔
- اور جو بھی کہنا حق کے لئے کہنا۔
- اور جو کچھ کرنا ثواب کے لئے کرنا۔
- اور ظالم کے دشمن
- اور مظلوم کے مددگار رہنا۔
- میں تم دونوں کو، اپنی دوسری اولادوں کو، اپنے کنبے کے افراد کو اور جن لوگوں تک میرا یہ نوشتہ پہنچے، اُن سب کو وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کا تقوی اختیار کرنا اور اپنے امر کو منظم رکھنا۔
- اور باہمی تعلقات کو سلجھائے رکھنا، کیونکہ میں نے تمہارے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ, آپس کی کشیدگیوں کومٹانا عام نماز روزے سے افضل ہے۔
- دیکھو! یتیموں کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا, ان پر فاقے کی نوبت نہ آئے اور تمہارے ہوتے ہوئے وہ برباد نہ ہوں۔
- دیکھو! اپنے ہمسایوں کے بارے میں خدا سے ڈرتے رہنا، کیونکہ ان کے بارے میں تمہارے نبیؐ نے برابر ہدایت کی ہے۔ آپ ؐان کے بارے میں اس قدر تاکید فرماتے تھے کہ ہمیں یہ گمان ہونے لگا تھا کہ آپ ؐاُنھیں بھی ورثہ دلائیں گے۔
- اور قرآن کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا، کہیں ایسا نہ ہو کہ دوسرے اس پر عمل کرنے میں تم پر سبقت لے جائیں۔
- نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کیونکہ وہ تمہارے دین کا ستون ہے۔
- اور اپنے رب کے گھر کے بارے میں خدا سے ڈرتے رہنا، جیتے جی اسے خالی نہ چھوڑنا۔ کیونکہ اگریہ خالی چھوڑ دیا گیا توپھر (عذاب سے) مہلت نہ پاؤ گے۔
- اپنے اموال، جان اور زبان سے راہِ خدا میں جہاد کے سلسلے میں خدا سے ڈرتے رہنا۔
- تم پر لازم ہے کہ ایک دوسرے سے میل ملاپ رکھناا ور ایک دوسرے کی اعانت کرنا۔ خبردار ایک دوسرے سے قطع تعلق سے پرہیز کرنا۔
- دیکھو! امربالمعروف اور نہی عن المنکرکو ترک نہ کرنا، ورنہ بد کردار تم پر مسلّط ہوجائیں گے اور پھر اگر تم دعا مانگوگے تو وہ قبول نہ ہوگی۔
- اے عبدالمطلب کے بیٹو! ایسا نہ ہو کہ تم، امیرالمومنین قتل ہوگئے، امیرالمومنین قتل ہوگئے کے نعرے لگاتے ہوئے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے لگو۔
- دیکھو! میرے بدلے میں صرف میرا قاتل ہی قتل کیاجائے۔
- دیکھو! اگر میں اس ضرب سے مر جاؤں، تو تم اس ایک ضرب کے بدلے میں اسے ایک ہی ضرب لگانا،
- اور اس شخص کے ہاتھ پیرنہ کاٹنا، کیونکہ میں نے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے کہ: خبردار کسی کے ہاتھ پیر نہ کاٹنا، خواہ وہ کاٹنے والا کتّا ہی کیوں نہ ہو۔