امام حسنؑ کی ولادت کے بعد حضرت فاطمہ زہراؑ نے امام علیؑ سے کہا کہ آپ بچے کا نام رکهیں تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نام رکهنے میں کیسے رسولﷲؐ پر سبقت لے سکتا ہوں۔ اور یہی جواب اس وقت بهی دیا جب رسول خداؐ تشریف لائے اور انہوں نے امام علیؑ سے بچے کے نام کے بارے استفسار کیا۔
ﷲ نے جبرائیل پر وحی کی کہ میرے نبیؐ کے گهر میں بچہ پیدا ہوا ہے۔ تو ان کے پاس جا، انہیں سلام پیش کر، مبارکباد دے اور ان سے کہہ: "یا رسولﷲ علی کی آپ سے منزلت وہی ہے جو ہارون کی موسی کے ساته تهی۔ آپ بچے کا نام ہارون کے فرزند کے نام پر رکهیں۔"
جبرائیل کر عرض کرنے پر رسولﷲؐ نے فرمایا: ہارون کے بیٹے کا نام کیا تها ؟
جبرائیل نے عرض کیا: "شبر"
نبی کریمؐ نے فرمایا: میری زبان عربی ہے۔
جبرائیل نے عرض کی: اس فرزند کا نام حسن رکهئے۔
پس آپؑ کا نام حسن رکها گیا۔ رسولﷲؐ نے آپ کے دائیں کان میں آذان اور بائیں میں اقامت کہی۔ ولادت کے ساتویں دن عقیقہ کے لئے 2 مینذهے ذبح کئے گئے۔ امام حسنؑ کے سر کے بالوں کو اتارا گیا اور ان کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کی گئی۔ پهر آپ کے سر مبارک پر زعفران و عطر وغیرہ کا مرکب لگایا گیا۔
امام حسینؑ کے نام رکهنے کا مرحلہ بهی بعینہ اسی طرح طے پایا اور آپؑ کا نام حضرت ہارونؑ کے دوسرے بیٹے "شبیر" کے نام پر حسینؑ رکها گیا۔ آپؑ نے کسی کا دودھ نہیں پیا اور حضرت رسول خداؐ آپ کو اپنی زبان یا اپنی انگلی چوساتے جس سے آپ غذا حاصل کرتے۔ آپ کا عقیقہ بهی ساتوں دن کیا گیا۔